I'm Trully Yours Novel By Suneha Rauf Episode 17
I'm Trully Yours Novel By Suneha Rauf Episode 17
خادم حاضر ہے!!! وہ جھک کر کہتا بولا تو وہ کھلکھلائی غازیان نے صدق دل سے دعا کی کہ یہ مسکراہٹ اب کبھی اس کے چہرے سے جدا نہ ہو۔
آج ناشتہ آپ بنائیں گے... لنچ اور ڈنر ہم باہر کریں گے۔
رابیل تم زیادہ پھیل رہی ہو اب....
تو کس نے کہا تھا مجھے چوٹ لگائیں آپ نے دو بار مجھے دھکا دیا تھا آپ کو پتا ہے.....
آیم سوری...... آئندہ نہیں ہو گا وہ جھک کر عقیدت سے اس کے کاندھے پر بوسہ دیتا بولا۔
رابیل نے آنکھیں بند کر کے اس لمحے کو خود میں اتارا تھا اگر کوئی اس سے پوچھے کہ اس کی زندگی کا بہترین لمحہ کیا رہا تو وہ بنا سوچے یہ لمحہ گنوائے گی۔
اس ایک بوسے میں کیا کچھ نہ تھا عقیدت، محبت، عزت، مان سب تھا...
لیکن وہ اس کے منہ سے اظہارِ محبت چاہتی تھی بیشک کل رات وہ اس کو اپنے ہر عمل سے بتا چکا تھا کہ وہ کیا معنی رکھتی ہے اس کے لیے لیکن وہی چھوٹی چھوٹی خواہشیں....
آپ ایک نمبر کے جھوٹے انسان ہیں....
اب کیا کر دیا مجھ ناچیز نے غازیان نے بازو لپیٹ کر آئبرو اچکائی۔
آپ کہتے ہیں کہ آپ مجھ سے بہت پہلے سے محبت کرتے تھے تو آپ نے اب تک اپنی محبت کا اظہار کیوں نہیں کیا۔
کیا کہوں تم چاہتی ہو میں ٹین ایجرز کی طرح گھٹنوں کے بل بیٹھ کر آئی لو یو بولوں تو یہ ممکن نہیں.....
رابیل کا چہرہ پل بھر میں اترا تھا....
میرے نزدیک محبت کے اظہار کے لیے "آئی لو یو" جیسے تین لفظوں کا سہارا لینا نہایت کھوکھلا عمل ہے... محبت عمل سے دکھائی جاتی ہے جو سانس کے ساتھ ساتھ ہم میں پروان چڑھتی ہے.... یہ تین لفظ کیا سالوں کی محبت کو جسٹیفائی کر سکتے ہیں کبھی نہیں.... مجھے لگتا ہے لفظ لکھنے والوں نے اس بات میں کافی ناانصافی کی ہے لوگوں کے ساتھ.... محبت جزبہ ہے اور کچھ جزبات کے لیے لفظ درکار نہیں ہوتے....
اور دیکھو جس دن تم آنکھیں پڑھنے کا ہنر جان گئی اس دن جان جاؤ گی کہ غازیان اعجاز کو کتنی محبت ہے تم سے.... یا شاید محبت نہیں.... محبت لفظ بھی سالوں کی تڑپ کے لیے ناکافی ہے... بات اب بہت آگے بڑھ گئی ہے اس نے رابیل کے بال کاں کے پیچھے اڑستے کہا۔
وہ جو بری طرح ان لمحوں کی قید میں تھی ہوش میں آئی... اتنا خوبصورت اظہار وہ نا چاہتے ہوئے بھی سب بتا گیا تھا۔
اس کی ماں صحیح کہتی تھی غازیان اعجاز جیسا کوئی نہیں ۔
رابیل نے آگے بھرتے اس کی آنکھوں کی ٹھنڈک کو اپنے لبوں پر محسوس کیا۔
اور یہی لمحہ "لمحہ حیات" تھا غازیان اعجاز کے لیے۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
Post a Comment
Post a Comment