Farwa Yousaf First Step With Kitab Nagri
Farwa Yousaf First Step With Kitab Nagri
السلام علیکم
جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کتاب نگری اپنی انفرادیت میں خاص کمال رکھتا ہے۔۔ اسی لئے کتاب نگری کی اونر )سامعہ چوہدری ) کے تجویز کردہ ایک خوبصورت اور منفرد سیگمنٹ کا ہم نے آغاز کیا ہے۔۔ جس میں ہونگے آپ کے پسندیدہ لکھاری سے مزےدار اور چٹپٹے سوال جس میں روائیتی سوال سے منفرد ہونگے ان کی کامیابی کے راز کے سوالات۔۔
ہم جانیں گے لکھاری سے کہ ان کو اس کامیابی کے لئے کتنی دشواری پیش آئی وہ کیسے اس مقام تک پہنچے۔۔
کیا آپ سب ہیں تیار اپنے پسندیدہ لکھاری کی کامیابی کا راز جاننے کے لئے تو میرے ساتھ رہیں میں لاؤنگی ہر ہفتے آپ کے پسندیدہ لکھاری کا انٹرویو اور سیگمنٹ کا نام ہے "فرسٹ سٹیپ ود کتاب نگری"
اور آج ہم جس لکھاری سے ان کے اس لکھاری کی دنیا میں سفر سے متعلق سوال کریں گے وہ آپ سب کی اور ہماری دلعزیز "فروہ یوسف"
ہیں۔۔
سوال نمبر 1: کیسی ہیں آپ؟
جواب:الحمد اللہ۔!
******
سوال نمبر 2: اپنا مختصر سا تعارف کروا دیں۔ اور اپنے قلمی اور حقیقی نام کے متعلق بتائیں۔
جواب:میرا نام فروایوسف ہے۔ میں ایک لکھاری بننا چاہتی ہوں۔ا مید کرتی ہوں ایک دن میں وہ مقام حاصل کر لونگی جب میری ذات کسی تعارف کی محتاج نہیں ہوگی۔
******
سوال نمبر 3:آپ کیسے مزاج کی ہیں؟
جواب:شوخ مزاج۔ سنجیدگی سے میں الرجک ہوں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ میں جہانگیر جلال الدین کی چھوٹی بہن ہوں۔
*******
سوال نمبر 4: آپ کا پسندید رنگ کونسا ہے؟
جواب:سیاہ۔ اور اب جامنی رنگ۔ سیاہ رنگ اس لئے کہ وہ اپنا رنگ بدلتا نہیں اور جامنی رنگ یقین کو منعکس کرتا ہے تو اب خود پر یقین کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
*******
سوال نمبر 5: کھانے میں کیا کیا پسند ہے؟ میٹھا پسند ہے یا نہیں؟
جواب:کھانے میں دال چاول پسند ہیں۔ میٹھا زیادہ نہیں پسند بس تھوڑا ہی کھاتی ہوں۔اگر کوئی چاکلیٹ کی چیز ہو تو وگرنہ بہت کم۔
*******
سوال نمبر 6: آپکے پسندیدہ رائٹر کون ہیں اور کیوں؟
جواب:میری پسندیدہ نمرہ احمد تھیں۔ اب ایک عرصہ ہو چکا ہے کوئی ناول پڑھے ہوئے۔اب خود کی لکھی تحریروں کو پسند کرنی کی کوشش کی جا رہی ہے۔
*******
سوال نمبر 7: پاکستان کا کونسا شہر پسند ہے؟
جواب: لاہور کے علاوہ میں نے کوئی شہر نہیں دیکھا تو اپنا شہر ہی پسند ہے لیکن پشاور جانے کا بہت شوق ہے۔
*******
سوال نمبر 8: میرڈ یا سنگل؟
جواب: سنگل۔
*******
سوال نمبر 9: سیاست میں دلچسپی ہے؟
جواب: بلکل بھی نہیں!
*******
سوال نمبر 10:لکھنے کا شوق کب ہوا؟ آپکو کب لگا کہ آپکو لکھاری بننا چاہئے؟
جواب: بچپن کا شوق ہے۔ دسویں جماعت میں رومن میں ایک کہانی لکھنی شروع کی تھی۔پھر اٹھارا سال کی عمر میں بلآخر لکھنا شروع کیا اور دو سالوں کی محنت اور لوگوں کی حوصلہ افزائی کے بعد مجھے محسوس ہوا کہ شاید میں اپنے بچپن کا خواب پورا کر سکتی ہوں لہذا کوشش جاری ہے۔ دیکھتے ہیں کہ لوگ کب ہمیں پہچاننا شروع کرتے ہیں۔
*******
سوال نمر 11: پہلا ناول لکھتے وقت کیسے تاثرات تھے؟
جواب: پہلا ناول میں نے اپنے تخیل پر لکھا تھا۔ ایک کردار جو محبت کیلئے ترستا رہا لیکن جب محبت ملی تو زندگی کی مہلت اختتام پذیر ہو گئی۔ شاید اس لمحے میں اپنے ناول میں وہ جذبات نہیں ڈال سکی تھی جو ڈالنا چاہتی تھی کیونکہ تب لکھنے کا تجربہ نہیں تھا۔
*******
سوال نمبر 12: شروع شروع میں لوگوں کے تبصرے اور تعریف سن کر کیسا محسوس ہوتا تھا؟
جواب: تعریف سن کر ظاہر سی بات ہے خوشی ہوتی تھی۔ مزید بہتر لکھنے کی کوشش کرتی تھی۔ لمبے تبصرے پڑھ کر زیادہ خوشی ہوتی تھی کہ میری محنت رائیگان نہیں جا رہی جبکہ تنقید دیکھ کر دکھ ہوتا تھا اور اِن تنقیدکرنے والوں کے متعلق سوچتی تھی کہ ایک دن ایسا ضرور آئے گا جب یہ لوگ بھی میرے پرستاروں کی فہرست میں شامل ہو جائیں گے۔ انشاء اللہ!
*******
سوال نمبر13: سب سے پہلے آپکی تحریر کی تعریف کس نے کی تھی؟
جواب: میری بچپن کی دوست اور کزن نے میری سب سے پہلی کہانی میری زبانی سنی تھی اوراسی نے مجھے کہا تھا کہ میں لکھ سکتی ہوں۔
*******
سوال نمبر14: اپنے پسندیدہ رائٹر کے ناول سے اپنے پسندیدہ کردار کا نام بتائیں۔
جواب: نمرہ احمد کے ناول ”حالم“ سے مجھے ایڈم بہت پسند آیا تھا۔ باقی اگر پسندیہ کردار کی بات ہو تو ناول”متاعِ جان ہے وہ“ کا ’عباد عزیر‘ میرا پسندیدہ کردار تھا۔ اور ہاں! میرے اپنے ناول ”گناہ کی اکھیاں دا“ کا ’رضا صدیقی‘
*******
سوال نمبر15: آپکا کونسا ناول ہے جو لگتا ہے کہ آپکے دل کے بہت قریب ہے؟
جواب: میرا ہر ناول میرے دل کے قریب ہے۔ جب ’جس تن نوں لگدی اوہ تن جانے‘ لکھا تھا تب وہ دل کے نہایت قریب تھا لیکن اب ’گناہ کی اکھیاں دا‘ دل کے نہایت قریب ہے۔
*******
سوال نمبر16:آپ لکھتے وقت کن باتوں کا خیال رکھتی ہیں؟
جواب:لڑکی کا کردار زیادہ کمزور نہ ہو۔ کہانی میں ہنسی،مزاح، دکھ سب برابر ہوں کہ لوگ پڑھتے ہوئے بور نہ ہوں۔ اگر انہیں کوئی سبق حاصل نہیں ہوتا تو کم ازکم انہیں یہ نہ لگے کہ انہیں کچھ اچھا پڑھنے کو نہیں ملا۔
*******
سوال نمبر17:اچھا یہ بتائیں لکھتے وقت آپکی کوئی مخصوص جگہ یاں وقت ہے یاں بس جب فری ہوں تب لکھتی ہیں؟
جواب:لکھنے کیلئے میری مخصوص اسٹڈی ٹیبل ہے۔ میں شام کو سات بجے سے رات بارا بجے تک لکھتی ہوں۔
*******
سوال نمبر18:آگے کیا ارادے ہیں لکھنے کے حوالے سے؟کیا کرنا چاہتی ہیں؟
جواب: جو کر رہی ہوں اسے جاری رکھنا چاہتی ہوں۔ اس طویل سفر کے بعد میں بیچ راہ سے واپس نہیں پلٹ سکتی۔ مجھے بس محنت کرنی ہے۔ اپناایک بہترین لکھاری بننے کا خواب پورا کرنا ہے۔
*******
سوال نمبر 19: آپ اگر کسی نئے لکھاری کو کوئی نصیحت کرنا چاہئیں یاں کوئی ٹپ کہ ان کو کامیاب ہونے کیلئے کیا کرنا چاہئے؟
جواب: خود پر بھروسہ رکھیں۔ لکھنے کا آغاز کیا ہے تو لکھیں۔ ہار تسلیم ہرگز نہ کریں۔ یاد رکھیں کہ کامیاب وہ لوگ نہیں ہوتے جن کے پاس ڈگری ہو بلکہ کامیاب وہ ہوتے ہیں جن کے پاس تجربہ ہو اور تجربہ مشکلیں سہنے کے بعد ہی حاصل ہوتا ہے۔ اگر آپ ہار تسلیم نہ کریں گے تو ایک دن آپ وہ سب خود حاصل کر لیں گے جس کا آپ نے خواب دیکھا ہے۔ یہ وہ چیز ہے جسے میں ذہن نشین کر چکی ہوں اور امید کرتی ہوں کہ
یہ نئے مصنفین کو بھی مدد دے گی۔
*******
سوال نمبر20: آپکو لکھنے میں کیا دشواری پیش آئی؟
جواب: فلحال مجھے لکھتے ہوئے کوئی دشواری نہیں آئی کیونکہ لکھنے سے قبل میں دعا کرتی تھی کہ اللہ تعالی مجھ سے کچھ اچھا لکھوا دیں اور پھر میں مطمئن ہو جاتی تھی کہ اب جو بھی حرف میرے قلم سے نکلیں گے وہ لوگوں کو ضرور پسند آئیں گے۔ میرے ساتھ اللہ کی مدد شامل ہے تو کوئی دشواری بڑی ثابت نہیں ہوتی۔
*******
سوال نمبر21:گھر میں کس نے سپورٹ کی اور کس نے تنقید کی؟
جواب: سوائے بڑی بہن کہ گھر میں سبھی نے تنقید کی تھی کہ پڑھائی سے ہٹ کر یہ کام مت کرو۔ لیکن جس روز مجھے اپنے لکھا کا پہلا معاوضہ ملا اس روز وہ قائل ہو گئے تھے کہ میں اپنا وقت ضائع نہیں کر رہی ہوں۔
*******
سوال نمبر22:کیا لکھاری کو لکھنے سے پہلے اپنے موضوع پر کام کرنا چاہئے مطلب ریسرچ وغیرہ یاں بس جو دل میں آئے لکھ دینا چاہئے؟
جواب: جی بلکل! اگر آپ کسی اہم مسئلے کو اپنی تحاریر میں زیرِ بحث لانے والے ہیں تو ضروری ہے کہ آپکو بھی اسکے متعلق خاصا علم حاصل ہو۔
*******
سوال نمبر23: کسی حساس موضوع پر لکھا کبھی یاں اگر لکھیں گی تو کیا سوچ ہوگی آپکی اس سے پہلو کیا کریں گی؟
جواب: ابھی تک نہیں لکھا۔اگر لکھوں گی تو سب سے پہلے تو میں خود کو ذہنی طور پر تیار کروں۔ پلاٹ تیار کروں گی۔ ریسرچ کروں گی اور بلآخر اللہ کا نام لے کر کام شروع کروں گی۔
*******
سوال نمبر24:آپکے لکھنے کے علاوہ کیا مشاغل ہیں یاں مصروفیت؟
جواب: میں ابھی اسٹوڈنٹ ہوں تو پڑھائی کرتی ہوں۔ اسکے علاوہ مجھے کورئین سریز دیکھنے کا بے انتہا شوق ہے کیونکہ ان سے میرا ذہن فریش ہو جاتا ہے۔
*******
سوال نمبر25:اچھا یہ بتائیں اپنی دوسری مصروفیت اور لکھنے کے وقت کو مینج کرنا آسان ہوتا ہے یاں مشکل پیش آتی ہے؟
جواب: نہیں۔ مشکل پیش نہیں آتی کیونکہ میں اپنے لکھنے کے ٹائم سے پہلے ہی ساری مصروفیت کو دن میں ختم کر لیتی ہوں تاکہ رات میں سکون سے لکھ سکوں۔
*******
سوال نمبر26: آپ زیادہ تر کس چیز پر لکھتی ہیں؟ موبائل لیپ ٹاپ یاں کاغذ؟
جواب: میں ناول کا پلاٹ ایک رجسٹر پر تیار کرتی ہوں۔ ہر قسط کا الگ پلاٹ پھر اسے کمپوٹر پر اِن پیج میں ٹائپ کرتی ہوں۔
*******
سوال نمبر27:قاری کی کونسی بات یاں کونسا سوال آپکو اریٹیٹ کرتا ہے؟
جواب: مجھے قارئین کا ویسے تو کوئی سوال اریٹیٹ نہیں کرتا مگر محض ایک چیز ہے جس پر مجھے تھوڑا غصہ آتا ہے کہ وہ وقت سے قبل ہی رائے قائم کر لیتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ وہ آپکے لکھے میں غلطیاں تلاش کریں گے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ وہ ایک لکھاری سے بہتر لکھ سکتے ہیں۔ دکھ ہوتا ہے کبھی کبھی اس جلد رائے قائم کر لینے والی چیز پر۔
*******
سوال نمبر28:مزید کیا کرنا چاہتی ہیں کیا آپکو لگتا ہے کامیابی آپکی منتظر ہے؟
جواب: کامیابی ابھی مجھے کچھ دور لگتی ہے لیکن یہ انتظار ایک نہ ایک دن ضرور ختم ہوگا۔ میں مزید چاہتی ہوں کہ میری کتاب پبلش ہو اور بیسٹ سیلر کہلائی جائے۔ میں فین میٹنگ رکھوں۔ لوگوں سے اپنی کہانی کے متعلق گفتگو کروں۔ ان سے بظاہر انکی رائے جانوں اور مجھے اس دن تک محنت کرنی ہے جب میرے دستخط آٹوگراف کہلانے لگ جائے۔
*******
سوال نمبر29: کسی کو موٹیویٹ کرنے کیلئے کونسے الفاظ استعمال کرتے ہیں؟
جواب: اللہ ہے ناں!
*******
سوال نمبر30: آپکی نظر میں محبت کیا ہے؟ محبت کی وضاحت کریں۔
جواب: محبت م سے ت تک کا سفر ہے جسے طے کرنے میں انسان اکثر اپنی اصل پہچان کھو بیٹھتا ہے۔ محبت وہ ہے جو انسان اور اللہ کے تعلق کو مضبوط کرتی ہے۔ میں صرف اسی محبت کو افضل مانتی ہوں جو اللہ سے ہو یا اپنی ذات سے۔
*******
سوال نمبر31: اب جو میں پوچھوں ان میں سے کوئی ایک چوز کرنا ہے۔
👈1برف یا بارش
جواب: برف
👈 2محبت یا عزت
جواب:عزت
3 👈شمیر یا ترکی
جواب:ترکی
👈 4بلیک یا وائٹ
جواب:بلیک
👈 5پیزا یا بریانی
جواب:پیزا
👈6چائے یا کافی
جواب:چائے۔
👈7خاموشی یا گپ شپ
جواب:گپ شپ
👈8دوست یا تنہائی
جواب:دوست
👈9پڑھنا یا لکھنا
جواب:لکھنا
👈10اردو یاانگلش
جواب:اردو
👈11سمندر یا پہاڑ
جواب:پہاڑ
👈12وفا یا محبت
جواب:وفا
👈13سفر یا ہمسفر
جواب:ہمسفر کے ساتھ سفر
*******
سوال نمبر32: زندگی کی کوئی ایک خواہش؟
جواب: اپنے والدین کو proudفیل کروانا۔
*******
سوال نمبر 33: دوستی کے بارے میں کیا خیالات ہیں؟
جواب: دوست میرے لئے زندگی میں سب سے اہم ہیں۔ دوستوں کے بغیر انسان کی زندگی میں کوئی مزہ نہیں اور دوست کی جدائی سب سے زیادہ تکلیف دہ ہوتی ہے۔ محبوب کی جدائی سے زیادہ دوست کی جدائی تکلیف دیتی ہے۔
*******
سوال نمبر34:اب اپنے قارئین کیلئے کوئی اچھی بات یاں نصیحت۔
جواب:زندگی ہمیشہ ایک سی نہیں رہتی ایسے بہت سے لوگ ہونگے جو اس وقت کسی پریشانی سے گزر رہے ہونگے۔ ان سے میں بس اتنا کہوں گی کہ کوئی پریشانی اتنی بڑی نہیں ہوتی کہ تم اس سے لڑ نہ سکو اور اس شخص سے محبت کرنا مت بھولنا جسے تم روز آئینے میں دیکھتے ہو۔ اب اگر آپکو معلوم نہیں کہ خود سے محبت کیسے کرتے ہیں تو میں بتاتی چلوں کہ خود سے محبت بے حد آسان ہے۔
آئینے میں دیکھیں اور خودد سے پوچھیں کہ آپ اتنے حسین کیوں ہیں؟ کوئی انسان پرفیکٹ نہیں ہوتا لیکن ہر انسان خوبصورت ضرور ہوتا ہے۔
*******
سوال نمبر35: کتاب نگری ویب سائٹ اونر سامعہ چوہدری(Sam.Ch) کے نام کچھ قیمتی الفاظ۔
جواب:سامعہ میری زندگی کی کہانی میں ایک بہت اہم کردار ہے۔ ایک وقت تھا جب میں سوچ رہی تھی کہ لکھنا چھوڑ دوں کہ لکھاریوں کو انکی محنت کا معاوضہ نہیں ملتا۔ (ظاہر ہے یہ بس خام خیالی تھی، میں ایسا ہرگز نہیں کرسکتی، بھلا کوئی سانس لینا چھوڑ سکتا ہے) ایسے میں سامعہ کو اللہ نے میرے پاس بھیجا۔ سامعہ واحد لڑکی ہے میری زندگی میں جو میرے خوابوں کے راستے میں مجھے فرشتے کی مانند ملی۔ امید کرتی ہوں آگے کا سفر بھی ہمارا ساتھ طے ہو۔!
بہت شکریہ آپ نے اپنی مصروفیت میں ہمارے لئے وقت نکالا!
آپ کو فروا یوسف کے بارے میں جان کے کیسا لگا اپنی رائے کومنٹ بوکس میں ضرور دیں
Post a Comment
Post a Comment